ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / ایرانی وزیر خارجہ کا جو بائیڈن سے جلد جوہری معاہدے میں واپسی پر زور

ایرانی وزیر خارجہ کا جو بائیڈن سے جلد جوہری معاہدے میں واپسی پر زور

Sun, 07 Feb 2021 19:26:10  SO Admin   S.O. News Service

دبئی ،7فروری (آئی این ایس انڈیا)ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایک بار پھر امریکی صدر جو بائیڈن پر زور دیا ہے کہ وہ تہران کے ساتھ طے پانے والے جوہری سمجھوتے میں جلد ازجلد واپس آئیں۔

ایرانی وزیر خارجہ کی طرف سے یہ مطالبہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری طرف سب کی نگاہیں نئی امریکی انتظامیہ پر مرکوز ہیں جو اس شرط پر معاہدے پر واپس آنے کی تیاری کر رہی ہے کہ تہران معاہدے کی اپنی تمام خلاف ورزیوں کو پہلے روکے۔

جواد ظریف کا کہنا ہے کہ ایرانی پارلیمنٹ نے حکومت کو سفارش کی ہے کہ اگر 21 فروری تک ایران پرعاید کی گئی پابندیاں ہٹائی نہیں جاتیں تو حکومت جوہری پروگرام سے متعلق اپنا موقف مزید سخت کر دے۔

جواد ظریف نے ایران کے جوہری معاہدے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال جون میں ایران میں ہونے والے انتخابات کے بھی اس معاہدے پر ممکنہ اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ایران میں مزید سخت گیر صدر منتخب ہوگیا تو جوہری معاہدے کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

وزیر خارجہ نے فارسی اخبار 'ہمشہری' کو دیے گئے انٹرویو میں کہ امریکیوں کے لیے وقت ختم ہو رہا ہے۔ پارلیمنٹ کے قانون اور نئے سال میں ایران میں انتخابات کے ماحول کی وجہ سے جوہری معاہدے پر امریکا کی واپسی متاثر ہو سکتی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ایرانی نیا سال 21 مارچ سے شروع ہوتا ہے۔ گذشتہ دسمبر میں انتہائی قدامت پسندوں کے زیر اثر پارلیمنٹ نے اس قانون کی منظوری دی تھی جس میں پابندیوں کے خاتمے کے لیے امریکا کو دو ماہ کی مہلت ی گئی تھی۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے پہلے اعلان کیا تھا کہ اگر ایران اپنی دفعات پر سختی سے عمل پیرا ہوتا ہے تو امریکا اس معاہدے میں دوبارہ شامل ہوجائے گا۔ یہ اس وسیع معاہدے کا نقطہ آغاز ہوگا جو ایران کے میزائل پروگرام کو ترقی دینے سے روکنے کے ساتھ ساتھ ایران کو خطے میں سرگرمیوں‌ سے بھی روکے گا۔

جبکہ تہران کا اصرار ہے کہ امریکا معاہدے کی پاسداری کرنے سے پہلے پابندیوں میں نرمی کرے۔ ایران نے وسیع تر سیکیورٹی امور پر بات چیت کرنے سے انکار کیا ہے۔

اسی تناظر میں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے جمعہ کے روز اپنے برطانوی، فرانسیسی اور جرمن ہم منصبوں کے ساتھ ورچوئل اجلاس میں ایرانی جوہری پروگرام پر تبادلہ خیال کیا ۔فرانس، جرمنی اور برطانیہ ایران کے جوہری پروگرام میں امریکا کی واپسی پر زور دے رہے ہیں۔


Share: